Golden Pigeon History In Urdu | kamagar kabootar | Kabootar Baaz
Golden Pigeon is a very popular bread in Pakistan. This golden kabootar ki pehchan is very important. But these golden pigeons are very popular among pigeon breeders. Golden pigeons are also called kamagar kabootar. I’m sharing kabootar pics or kabootar photos with you. Which will further help you to get the golden kabootar. Almost all kabootar baz like this pakistan kabootar very much. I am also sharing kabootar ki bimari ka ilaj which will help protect your pigeons from disease. All kabootar baaz pigeon kabootar love to keep in their own house. I am also sharing kabootar information in urdu with you so that all Urdu readers can easily understand golden kabootar ki pehchan and Golden Pigeon History.
گولڈن کبوتر
یہ کبوتر بھی للیانی کے میاں خاندان کی تیار کردہ نسل ہے۔ یہ کبوترمیاں نزیر نے کمگروں والے کبوتر اور خان دلاور خان صاحب کے ہیرا لال پٹھی کے ساتھ کراس سے تیار کیے تھے۔ اس نسل کے پیچھے بھی ایک دلچسپ کہانی ہے جس میں قارئین کی دلچسپی کے لیے خاص طور پر ایک قصہ تحریر کیا گیا ہے۔ قصور میں میاں صاحب کی ٹیوب ویل والی چھت پر دلاور خان صاحب نے اپنے گھر سے کچھ بچے اڑانے کے لیے بھجوائے جن میں ہیرالال جوڑے کے تین بچے تھے۔ جو بعد میں ایک پٹھا اور دو پٹھیاں بنیں۔ اس کے علاوہ کچھ بچے بانکے اور دوسرے کبوتروں کے تھے۔ ٹیوب ویل والی چھت پر میاں نزیر کے چھوٹے بھائی میاں رئوف شوق کرتے تھے۔ ایک دن بازیوں کی پھرتوں میں جب میاں نزیر کبوتروں کو چیک کرنے کی غرض سے چھت پر گئے تو کبوتر دکھاتے ہوئے جب میاں رئوف نے انہیں ایک پٹھی دکھائی تو میاں صآحب نے بے ساختہ ہو کر کہا کہ رئوف یہ کون سے جوڑے کی پٹھی ہے؟ جس پر میاں رئوف نے جواب دیا۔ بھائی یہ دلاور خان صاخب کے ہیرالال کی پٹھی ہے۔ جس پر میاں نزیر نے کہا رئوف یہ تو جوڑے والی کبوتری ہے تم اسے کیوں اڑارہے ہو؟
تو میاں رئوف نے اس کا جواب دیا بھائی یہ پٹھی تو ہمارے نامی کبوتروں کے ساتھ پرواز کر کے آتی ہے۔ اور آپ کہ رہے ہیں اسے کہ رہے ہیں جوڑوں میں ڈال دیں۔ اگر ایسے پروازی کبوتر ہم جوڑوں میں ڈال دیں گے تو مقابلہ کونسے کبوتروں سے کریں گے۔ جس پر میاں نزیر صاحب نے جواب دیا رئوف اڑانے کے لیے تو تمہارے پاس کتنے ہی کبوتر ہیںاگر تم یہ پٹھی مجھے جوڑوں کے لیے بجوا دو میں اس جیسے تمہیں پانچ بھجوا دوں گا۔ خیر قصہ مختصر میاں رئوف صاخب نے یہ پٹھی بڑے میاں صاحب کو بھجوا دی۔ بڑےمیاں صاحب نے اس پٹھی کے ساتھ کمگروں کا ایک نر لگایا جس سے جو نسل تیار ہوئی اس کا نام کمگر رکھ دیا گیا اور اس نسل نے بھی کبوتر پروری کے میدان میںلمبی پروازیں دے کراپنا لوہا منوایا۔
اس نسل میں اے کلاس کبوتروں کی پہچان درج زیل ہے۔ یہ کبوتر گہرے جونسرے اور مضبوط گھتے ہوئے جسم کے ہوتے ہیں۔ گردن لمبی اور درمیانی موٹی ہوتی ہے۔ٹوٹلا یعنی سر چوڑا ہوتا ہے۔چونچ مومی ، پنجے خشک، چوکلیٹی مائل اور ناخن گرے رنگ کے ہوتے ہیں۔دم کالی، دم میں ایک دو پر سفید، پروں میں کالے پر اور پشت پر معمولی چھاپ بھی لاتے ہین، آنکھ کی پتلی باریک، پتلی کے گرد ہلکا کالا رنگ، اس کے اوپر سفید حلقہ اور سفید ہلکے کے اوپر سنہرے زرات کا جال بچھا ہوتا ہے۔
Having read this I thought it was really enlightening.
I appreciate you spending some time and energy to put this information together.
I once again find myself spending a lot of time both reading and leaving comments.
But so what, it was still worth it!